b 11 ذی قعدہ(1440ھ)ولادت باسعادت حضرت امام رضا علیہ السلام کےموقع پر
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • اعیاد شعبانیہ (1446ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 5جمادی الاول(1446ھ)ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 10ربیع الثانی(1446ھ)وفات حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 8ربیع الثانی(1446ھ)ولادت امام عسکری علیہ السلام کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    11 ذی قعدہ(1440ھ)ولادت باسعادت حضرت امام رضا علیہ السلام کےموقع پر

    ولادت  باسعادت حضرت امام رضا علیہ السلام

    حضرت امام علی بن موسی الرضا علیه السلام کی ولادت با سعادت کے بارے میں مختلف اقوال موجود هیں ان میں سے جو مشہور ومعروف قول 11 ذیقعدہ 148 ہجری ہے۔

    القاب میں سے "رضا"امام عليہ السلام كا مشہور ترين لقب ہے كہ حضرت كي شہادت كے بعد طویل مدت گذر جانے كےباوجود بھي امام عليہ السلام كو اسي مبارك لقب"رضا"سے ياد كرتے ہيں ۔ وہ اس وجہ سے"رضا" كہلائے كہ آسمانوں ميں پسنديدہ اور زمين ميں بھي خداوند متعال اس كے انبياء اور آئمۂ ہديٰ عليہم السلام اُن سے خوشنود ہيں‘‘۔اس مبارك لقب كي ايك اور وجہ يہ بيان كي گئي ہے كہ چونکہ موافق و مخالف تمام لوگ اس مہربان امامؑ  سے راضي و خوشنود تھے۔

    امام رضا علیہ السلام کي علمي سيرت

    خدا وند متعال نے آلِ محمد علیہ السّلام کے اس سلسلہ میں ہر فرد کو علم کے  بلند ترین درجہ پر قرار دیا ہے  جسے دوست اور دشمن سب کو ماننا پڑتا تھا , یہ اور بات ہے کہ کسی کو علمی فیوض کوپھیلانے کا موقعہ کم ملااورکسی کو زیادہ، چنانچہ ان حضرات میں سےحضرت امام جعفرصادق علیہ السّلام کے بعد اگر کسی کو موقع حاصل ہے تو وہ امام رضا علیہ السلام ہیں ۔

     جب آپ امامت کے منصب پر نہیں پہنچے تھے اس وقت حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السّلام اپنے تمام فرزندوں اور خاندان کے لوگوں کونصیحت فرماتے تھے کہ تمہارے بھائی علی رضا علیہ السّلام عالمِ آلِ محمد ہیں ۔ اپنے دینی مسائل کو ان سے دریافت کرلیا کرو اور جو کچھ وہ کہیں اسے یاد رکھو اور پھر حضرت موسیٰ کاظم علیہ السّلام کی وفات کے بعد جب آپ مدینہ میں تھے اور روضئہ رسول پر تشریف فرما تھے تو علمائے اسلام مشکل مسائل میں آپ کی طرف رجوع کرتے تھے ۔

    امام رضا  علیہ السلام کي علمي سيرت اور حوزہ درس ميں علم و دين کي اہميت ناقابل انکار ہے- آپ ؑ دين کي تبليغ و احياء کے ساتھ ساتھ علم و دانش کے اکرام اور علم و دانش کي طرف مسلمانوں کي ترغيب کا خاص اہتمام فرمايا کرتے تھے-

    آپ ؑ نے مختلف ديني اور علمي موضوعات ميں متعدد متون تحرير فرمائے؛ آپ نے مسئلہ توحيد اور دين کے تمام اصولِ موضوعہ کي وضاحت و تشريح فرمائي؛ فقہ اور احکام ديني کے فلسفے کي وضاحت فرمائي؛ عالَم اور  زمين کي تخليق پر آپ نے بحث کي؛ علم طب اور ديگر طبيعياتي علوم سے متعلقہ موضوعات کي تشريح کي؛ چنانچہ ان حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ؑ کا علم نہايت وسيع تھا اور علم و دين کي تمام شعبوں کي ترقي پر يقين رکھتے تھے-

    علم طب پر آپ ؑ کو عبور حاصل تھا؛ صحت عامہ اور مائکرو حياتيات پر کامل عبور رکھتے تھے اور خلاصہ يہ کہ امام  علیہ السلام نے اس دور کي صحت عامہ اور علم طب پر گہرے نقوش مرتب کئے-

    امام  ؑ کي معلومات کے دائرے ان امور ميں سے ہيں جو امام علیہ السلام کي ذات با برکات کو دوسروں سے ممتاز کرتے ہيں- الہيات اور دينيات اور آسماني اديان و کتب کے بارے ميں معلومات، قرآني معارف و علوم سے مکمل آگہي، کلامي موضوعات پر امام  علیہ السلام کا مکمل احاطہ، طب کے بارے ميں امام  علیہ السلام کے مباحث و آراء، اصول فقہ کي بنياد رکھنا اور امام ؑ کي ديگر علمي کاوشيں امام ؑ کے علمي دائروں کي وسعت کي دليليں ہيں-

    فلسفۂ احکام، فلسفۂ غسل و وضو، فلسفۂ حرمت زنا، فلسفۂ زکواة اور فلسفۂ حرمتِ شراب کے بارے ميں امام  علیہ السلام کي بيانات و مباحث، احکام کے سلسلے ميں سماجي اور اخلاقي مباحث ظاہر کرتے ہيں کہ امام  علیہ السلام برہاني اور استدلالي فکر کے مالک تھےاور خطابت، شعر و ادب اور فصاحت و بلاغت ميں يگانہ روزگار تھے-

    حدیث سلسلة الذهب

    امام علیہ السلام کے علمی فیوضات میں سے ایک حدیث سلسلۃ الزہب ہے۔

    اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں: جب امام رضاعلیہ السلام ، خراسان جاتے ہوئے نیشابور کے مقام پر پہنچے تو مُحدِّثین کا ایک گروہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا:‌ اے فرزند پیغمبر ﷺ آیا ہمارے شہر سے تشریف لے جا رہے ہو؟ کیا ہمارے لئے کوئی حدیث بیان نہیں فرماؤ گے؟ اس مطالبے کے بعد امام علیہ السلام  نے اپنا سر کجاوے سے باہر نکالا اور فرمایا:

    میں نے اپنے والد گرامی موسی بن جعفرؑ  سے، انہوں نے اپنے والد گرامی جعفربن محمدؑ  سے، انہوں نے اپنے والد گرامی محمّد بن علیؑ  سے، انہوں نے اپنے والد گرامی علی بن الحسین (علیہما السّلام) سے، انہوں نے اپنے والد گرامی حسین بن علیؑ  سے، انہوں نے اپنے والد گرامی امیرالمؤمنین علی بن أبی طالبؑ  سے، انہوں نے رسول خداﷺ  سے آپﷺ  نے جبرئیل سے سنا جبرئیل کہتے  ہیں پروردگار عزّ و جلّ فرماتے ہیں:   "اللَّه جَلَّ جَلَالُهُ یقُولُ لَا إِلَهَ‏ إِلَّا اللَّهُ‏ حِصْنِی‏ فَمَنْ دَخَلَ حِصْنِی أَمِنَ مِنْ عَذَابِی قَالَ فَلَمَّا مَرَّتِ الرَّاحِلَةُ نَادَانَا بِشُرُوطِهَا وَ أَنَا مِنْ شُرُوطِهَا"  ترجمہخداوند حل جلالہ نے فرمایا: کلمہ "لَا إِلَه إِلَّا اللَّه" میرا مظبوط قلعہ ہے، پس جو بھی میرے اس قلعہ میں داخل ہوگا وہ میری عذاب سے محفوظ رہے گا، جب سواری چلنے لگی تو  ا مام علیہ السلام  نےفرمایا: [البتہ] " بِشُرُوطِهَا وَ أَنَا مِنْ شُرُوطِهَا "اس کے کچھ شرائط ہیں اور میں ان شرائط میں سے ایک ہوں۔

    نیشابور میں امام علیہ السلام کا محدثین کی محفل میں اس حدیث کا بیان  کرنا  مدینے سے خراسان تک کے سفر کا  اہم ترین اور مستند ترین واقعہ شمار کیا جاتا ہے۔