b انوار قدسیہ - مجلہ عشاق اہل بیت 1۔ شوال ،ذی الحجہ 1414 ھ
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
فهرست کتاب‌‌ لیست کتاب‌ها

انوار قدسیہ

انوار قدسیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ معصومین ؑ کی حیات طیبہ کامختصرتذکرہ

معصوم اول۔ خاتم الانبیاءؐ

آپ کانام اورآپ کاحسب ونسب:

محمدبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف قصی بن کلاب بن مرہ بن لوی بن غالب بن فہر بن نضربن کنانہ بن حزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضربن نزار بن معدبن عدنان تھا۔نیز آپ نے فرمایاجب میرانسب عدنان تک پہونچے تووہیں روک دو۔

آپکے مشہورالقاب : احمد، امین، مصطفی، سراج، منیر،بشیر،نزیر۔

آپکی کنیت: ابوالقاسم

آپکے والدکانام عبداللہ تھا۔جب آپ اپنی والدہ کے شکم مبارک میں تھے،اسوقت جناب عبداللہ نے وفات پائی۔اورایک قول کے مطابق جب آپکی عمر2سال 4ماہ تھی اس وقت جناب عبداللہ نے وفات پائی۔

آپکی والدہ ماجدہ آمنہ بنت وہب بن عبدمناف تھیں ۔ جب رسول اکرم ؐ آٹھ سال کے ہوئے توآپکی والدہ ماجدہ نے وفات پائی۔

ولادت: 17 ربیع الاول بروزجمعہ یکم عام الفیل بمطابق 570ء ۔اصحاب فیل کی ہلاکت کے پچپن دن بعدمکہ مکرمہ میں ۔۔۔ ایرانی بادشاہ انوشیران کے عہدحکومت میں۔

مقام ولادت: مکہ مکرمہ

مدت عمر: 62 سال 11دن

مدت نبوت: رسول اکرم چالیس سال کی عمرمیں 27 رجب کومبعوث بہ رسالت ہوئے اوروفات تک یعنی 22سال ،سات ماہ  مقام نبوت پرفائزرہے۔13سال مکہ میں گزارے۔بعدازآن مدینہ کی طرف یکم ربیع الاول کوہجرت فرمائی ۔اور12ربیع الاول کووارد مدینہ ہوئے۔

دلائل نبوت: آسمانی کتب کی تصریح جیسے: تورات،انجیل، زبور۔آپکے معجزات بے شماربے شمارہیں جن میں چندکاتذکرہ  کیاجارہاہے: قرآن کریم شق القمر،سنگریزوں سے باتیں کرنا،تنگ مکان کووسیع کرنا،تھوڑے پانی سے لوگوں کوسیراب کرنا، قلیل طعام سے لوگوں سیرکرنااورنقش نگین محمدرسول اللہ ﷺ۔

آپکی ازواج: 1۔ سیدہ خدیجۃ الکبریٰ بنت خویلد25 سال کی عمرمیں آپ نے حضرت خدیجہ سے شادی کی۔حضرت خدیجہ پہلی خاتون تھی جنھوں نے اسلام قبول کیا۔

2۔ سودۃ بنت زمعہ۔ 3۔ عائشہ بنت ابی بکر۔ 4۔ زینب بنت جحش ۔ 5۔ ام حبیبہ بنت ابی سفیان۔ 6۔ ام سلمہ 7۔ حفصہ بنت عمر 8۔صفیہ  بنت حیی بن اخطب 9۔ جویریہ بنت الحدیث بن ضرار۔

آپکے مختصات میں سے یہ بھی ہے کہ بیک وقت چارسے زائدبیویاں رکھ سکتے ہیں۔

آپکی اولادنرینہ:1۔ قاسم(طیب)2۔ طاھر(عبداللہ)3۔ ابراہیم جنکی والدہ ماریہ قبطیہ تھیں۔

بیٹی: حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا۔

آپکی وفات: 28 صفر11ہجری بروز شنبہ

سبب شہادت: ایک یہودی عورت کے زہرسے (ہرقل قیصری کے عہدحکومت میں)

محل دفن: مدینہ منورہ ،مسجدنبوی کے اندراپنے گھرپر

آپ کے حکیمانہ اقوال:

رسول اکرام ؐ نے فرمایا:     1۔" قولوا لاالہ االااللہ تفلحوا" لاالہ الااللہ کہو (وحدانیت خداکااقرار کرو)تاکہ نجات پاؤ۔

2۔ "طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم ومسلمۃ"حصول علم تمام مسلمان مردوں اورعورتوں پر واجب ہے۔

3۔ " المومن من امن الناس من یدہ ولسانہ" مومن وہ ہے جس کے ہاتھ اورزبان سے لوگ محفوظ رہیں۔

4۔ " الدنیامزرعۃ الآخرۃ" دنیاآخرت کی کھیتی ہے۔

ایک مقام پر آپ نے حضرت علی علیہ السلام کو یہ وصیتیں فرمائیں۔

یاعلی! جہالت سے بڑھ کر کوئی مفلسی نہیں۔ عقل سے بڑھ کر کوئی مال نفع بخش نہیں۔ خودپسندی سے بڑھ کر کوئی تنہائی نہیں۔

مشورہ سے بڑھ کر کوئی سہارانہیں۔تدبیر سے بڑھ کر کوئی عقلمندی نہیں ۔اچھے اخلاق سے برھ کر کوئی حسب ونسب نہیں اور غوروفکر سے برھ کر کوئی عبادت نہیں ۔

یاعلیؑ! کلام کی آفت جھوٹ ہے اورعلم کی آفت نسیان ہے ،عبادت کی آفت سستی اوربخشش وسخاوت کی آفت احسان جتاناہے۔

شجاعت کی آفت ظلم وزیادتی ہے اورحسن کی آفت غرورہے۔