b 10 رجب (1437ھ) ولادت امام محمدتقی علیہ السلام کے موقع پر
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • اعیاد شعبانیہ (1446ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 5جمادی الاول(1446ھ)ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 10ربیع الثانی(1446ھ)وفات حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 8ربیع الثانی(1446ھ)ولادت امام عسکری علیہ السلام کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    10 رجب (1437ھ) ولادت امام محمدتقی علیہ السلام کے موقع پر


    10 رجب (1437ھ) ولادت امام محمدتقی علیہ السلام کے موقع پر

    ولادت باسعادت

     10رجب سنہ 195 ھ ق کو مدینے میں فرزند رسول (ص) حضرت امام محمد تقی (ع) کی ولادت باسعادت ہوئی ۔آپ نے اپنے والد بزرگوار حضرت امام رضا (ع) کی شہادت کے بعد مسلمانوں کی امامت و رہبری کی ذمہ داری سنبھالی ۔آپ  لوگوں میں بے حد محبوب تھے ، اورنہایت سخی تھے اسی لئے آپ جواد یعنی سخی کے لقب سے مشہور ہوئے ۔امام علیہ السلام کا گھر ضرورت مندوں کے لئے پناہ گاہ کی حیثیت رکھتا تھا اور جو لوگ ہرطرف سے ناامید ہوجاتے ان کی امیدیں امام تقی علیہ السلام  کے در سے پوری ہوتیں ۔آپ علیہ السلام  کے زمانے میں اسلامی مملکت کا دائرہ بہت وسیع ہوگيا تھا اس امر نے خود مختلف علوم کی نشر و اشاعت کی راہ ہموار کی اور مسلم اور غیر مسلم دانشوروں کے درمیان بحث و مباحثے کی روش کو کافی فروغ حاصل ہوا۔حضرت امام تقی علیہ السلام کو اسلامی معاشرے میں بلند مقام حاصل تھا ۔آپ  کا وجود معاشرے کے لئے پیغمبر اسلام ﷺکی مقدس یادگار کے طور پر ہمیشہ موثر اور مفید رہا ۔آپ اعلیٰ اسلامی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانے اور غیر الہی نظریات کو پھیلنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش فرماتے تھے۔

    امام محمدتقی علیہ السلام  فرماتے ہیں کہ : خدا پر بھروسہ سربلندی کا ذریعہ ہے ۔جوخدا پر بھروسہ کرتاہے خداوند عالم اس کو ہر برائی سے بچاتا ہے اور ہر دشمن سے محفوظ رکھتا ہے ۔

    کمسن امام 

    امام جواد علیہ السلام کی زندگی کے مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت سب سے پہلا وہ امام ہیں جو بچپن کے عالم میں امامت کی منصب پر فائز ہوچکے ہیں اور لوگوں کیلئے یہ سوال بن چکا تھا کہ ایک نوجوان امامت کی اس سنگین اور حساس مسئولیت کو کیسے سنبھال سکتا ہے ؟ کیا کسی انسان کیلئے یہ ممکن ہے کہ اس کمسنی کی حالت میں کمال کی اس حد تک پہنچ جائے اور پیغمبر کے جانشین ہونے کا لائق بن جائے ؟ اور کیا اس سے پہلے کے امتوں میں ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہے ؟

    اس قسم کے سوالات کوتاہ فکر رکھنے والے لوگوں کے اذہان میں آکر اس دور کے جامعہ اسلامی مشکل کا شکار ہوچکی تھی لیکن جب قادر مطلق و حکیم کے خاص لطف و عنایت جو ہر زمانے میں جامعہ بشریت کیلئے ارمغان لاچکی ہے اپنے آپ کو احساس کمتری میں مبتلا کردیا تھا۔ اس مطلب کے ثبوت کیلئے ہمارے پاس قرآن و حدیث کی روشنی میں شواہد و دلائل فراوان موجود ہیں ۔

    ۱۔ حضرت یحیی علیہ السلام :" یا یحیی خذالکتاب بقوۃ و آتیناہ الحکم صبیا" ( سورہ مریم آیہ ۱۲)

    ۲۔ حضرت عیسی علیہ السلام کا بچپن میں تکلم کرنا ۔ ( سورہ مریم آیات ۳۰ سے ۳۲)

    یہ بات ہمارے ائمہ کے اقوال میں بھی استفادہ ہوتا ہے اور واقعات جو تاریخ میں موجود ہیں ۔

    اقوال حضرت امام محمدتقی علیہ السلام

    1۔ "من عمل علی غیر علم افسد اکثر مما یصلح"1

    جو شخص بغیر علم و آگہی کے عمل انجام دیتا ہے وہ اصلاح کرنے کے بجائے فساد زیادہ کرتا ہے “۔ 

    2۔ المومن یحتاج الی ثلاث خصال : " توفیق من اللہ ، و واعظ من نفسہ ، وقبول ممن ینصحہ"2

    با ایمان افراد تین چیزوں کے محتاج ہیں ۔ توفیق خد ا، وعظ نفس و قلب ، اور نصیحت کرنے والوں کی نصیحت کے “۔ 

    3۔ "اعلم انک لن تخلوا من عین اللہ فانظر کیف تکون"3

    یہ جان لو کہ خدا وند عالم کی نگاہوں سے بچ کر کہیں نہیں جا سکتے ،لہذا ابھی دیکھو کس حال میں ہو “۔ 

    4۔ " لو کانت السماوات والارض رتقا علی عبد ثم اتقی اللہ تعالیٰ جعل اللہ لہ منھا مخرجا "4

    اگر زمین و آسمان کے دروازے کسی پر بند ہو جائیں اسکے بعد وہ تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرلے تو خدا وند عالم اسکے تمام امور میں گشائش پیدا کر دے گا “۔ 

    5۔ " الدنیا سوق ربح فیھا و خسر آخرون"5

    دنیا ایک بازار ہے جس میں ایک قوم فائدہ اٹھاتی ہے اور دوسری نقصان“۔


    حوالہ:

    ۱۔منتھی الامال
    ۲۔منتھی الامال
    ۳۔تحف العقول 
    ۴۔ نور الابصار ص ۱۵۰
    ۵۔تحف العقول ص۸۸۰