b 21رمضان(1442ھ)شہادت حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام کے موقع پر
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • اعیاد شعبانیہ (1446ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 5جمادی الاول(1446ھ)ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 10ربیع الثانی(1446ھ)وفات حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 8ربیع الثانی(1446ھ)ولادت امام عسکری علیہ السلام کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    21رمضان(1442ھ)شہادت حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام کے موقع پر

    شہادت حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام

    رسول ﷺ  نے مختلف مقامات پر حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کی خبردی ہے، جب جنگ خندق میں عمرو ابن عبدود نے امام عالی مقام کو زخمی کیا تھا، رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آپ کی پیشانی کو باندھا اور فرمایا: میں اس وقت کہاں رہونگا جب تمھاری داڑھی کو خون سے رنگین کیا جائیگا۔

    ایک اور روایت میں خود امیر الموءمنین علیہ السلام نقل کرتے ہیں کہ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ ان سے ماہ رمضان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے گریہ کرنے لگے۔ جب مولا علیؑ نے آنحضرتؐ سے ان کے رونے کا سبب پوچھا تو آپؐ نے فرمایا :" يَا عَلِيُّ أَبْكِي لِمَا يُسْتَحَلُّ مِنْكَ فِي هَذَا الشَّهْرِ كَأَنِّي بِكَ وَ أَنْتَ تُصَلِّي لِرَبِّكَ وَ قَدِ انْبَعَثَ أَشْقَى الْأَوَّلِينَ وَ الْآخِرِينَ شَقِيقُ عَاقِرِ نَاقَةِ ثَمُودَ فَضَرَبَكَ ضَرْبَةً عَلَى قَرْنِكَ فَخَضَبَ مِنْهَا لِحْيَتَكَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَ ذَلِكَ فِي سَلَامَةٍ مِنْ دِينِي فَقَالَ ص فِي سَلَامَةٍ مِنْ دِينِكَ ثُمَّ قَالَ ص يَا عَلِيُّ مَنْ قَتَلَكَ فَقَدْ قَتَلَنِي وَ مَنْ أَبْغَضَكَ فَقَدْ أَبْغَضَنِي وَ مَنْ سَبَّكَ فَقَدْ سَبَّنِي لِأَنَّكَ مِنِّي كَنَفْسِي رُوحُكَ مِنْ رُوحِي وَ طِينَتُكَ مِنْ طِينَتِي إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى خَلَقَنِي وَ إِيَّاكَ وَ اصْطَفَانِي وَ إِيَّاكَ وَ اخْتَارَنِي لِلنُّبُوَّةِ وَ اخْتَارَكَ لِلْإِمَامَةِ فَمَنْ أَنْكَرَ إِمَامَتَكَ فَقَدْ أَنْكَرَ نُبُوَّتِي"

    ائے علیؑ! میں اس بات کو رو رہاہوں کہ تم پر اس مہینے میں ایسا وقت آئےگا کہ تم حالتِ نماز میں ہوگے اور اولین و آخرین میں سے شقی ترین شخص تمھارے سر پر ضربت لگاےگا”۔

    امیر الموءمنین نے سوال کیا:-” یا رسولؐ الله کیا اس وقت میرا دین سلامت ہوگا؟؟

    آنحضرتؐ نے جواب دیا:- “ہاں تمھارا دین سلامت ہوگا۔” آپؐ نے مزید ارشاد فرمایا:”_اے علی! جس نے تم کو قتل کیا اس نے مجھے قتل کیا، جس نے تم سے بغض کیا اس نے مجھ سے بغض کیا، جس نے تمھیں گالی دی اس نے مجھے گالی دی کیوں کہ تم کو مجھ سے ویسی ہی نسبت ہے جیسے تمھاری روح کو میری روح سے نسبت ہے یعنی تمہاری روح میری روح سے ہے اور تمھاری طینت میری طینت سے بنی ہے۔ یقیناً الله نے تمھیں اور مجھے (ایک ساتھ) خلق کیا پھر تم کو امامت کے لیے چن لیا جس طرح اس نے مجھے نبوّت کے لیے چنا ہے۔ پس جس نے تمھاری امامت کا انکار کیا اس نے میری نبوّت کا بھی انکار کیا ہے….”

    انّیس رمضان المبارک کی صبح میں جب امیر الموءمنین علیہ السلام کو ابن ملجم معلون نےضربت لگائی تو اس نے صرف مولائے کائنات (صلوات الله علیہ) کو زخمی نہیں کیا بلکہ اس نے خود رسولؐ خدا کو زخمی کیا تھا۔ وہی وقت تھا کہ آسمان میں منادی نے ندا دی تھی” ان تَہَدّمَت و اَللہ اَرکان الہُدیٰ”- “خدا کی قسم ارکان ہدایت منہدم ہوگئے”۔

    ماہ رمضان 40ہجری کو صبح کے وقت خدا کے گھر یعنی مسجد میں

    سال کے سب سے بہترین مہینہ رمضان

    رمضان کہ بہترین دن جمعہ

    جمعہ کابہترین وقت فجر

    فجرکا بہترین عمل نماز

    نماز کی بہترین حالت سجدہ

    یوں حضرت علی علیہ سلام کو سجدہ کی حالت میں ایک معلون نے زہر آلودہ تلوار سے انکے سر اقدس پر پشت سے وار کیا ۔

    اس طرح بہترین پیشوا ، عادل امام ، حق طلب خلیفہ ، یتیم نواز اور ہمدرد حاکم ، کاملترین انسان ، خدا کا ولی ، رسول خدا محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کا جانشین، کو روی زمین پر سب سے شقی انسان نے قتل کرڈالا اور وہ لقاء اللہ کو جاملے ، الہی پیغمبروں اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ ہمنشین ہوئے اور امت کو اپنے وجود بابرکت سے محروم کر گۓ ۔
    آپ کے رحم وکرم اور مساوات پسندی کی انتہا یہ تھی کہ جب آپ کے قاتل کو گرفتار کرکے آپ کے سامنے لائے اور آپ نے دیکھا کہ اس کاچہرہ زرد ہے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہیں تو آپ کو اس پر بھی رحم آگیا اور اپنے دونوں فرزندوں امام حسن علیہ السّلام وامام حسین علیہ السّلام کو ہدایت فرمائی کہ یہ تمھارا قیدی ہے اس کے ساتھ کوئی سختی نہ کرنا جو کچھ خود کھانا وہ اسے کھلانا.
    اگر میں اچھا ہوگیا تو مجھے اختیار ہے میں چاہوں گا تو سزا دوں گا اور چاہوں گا تو معاف کردوں گا اور اگر میں دنیا میں نہ رہا اور تم نے اس سے انتقام لینا چاہا تو اسے ایک ہی ضربت لگانا , کیونکہ اس نے مجھے ایک ہی ضربت لگائی ہے اور ہر گز اس کے ہاتھ ، پاوں وغیرہ قطع نہ کیے جائیں,اس لیے کہ یہ تعلیم اسلام کے خلاف ہے , دو روز تک علی علیہ السّلام بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے اخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور21رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت واقع ہوئی. امام حسن علیہ السّلام وامام حسین علیہ السّلام نے تجہیزو تکفین کی اور نجف کی سرزمین میں انسانیت کے عظیم تاجدار کو ہمیشہ کے لیے سپرد خاک کردیا۔