b 20صفر(1443ھ)امام حسین (ع) اور ان کے باوفا اصحاب کا چہلم
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • اعیاد شعبانیہ (1446ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 5جمادی الاول(1446ھ)ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 10ربیع الثانی(1446ھ)وفات حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 8ربیع الثانی(1446ھ)ولادت امام عسکری علیہ السلام کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    20صفر(1443ھ)امام حسین (ع) اور ان کے باوفا اصحاب کا چہلم

    امام حسین (ع) اور ان کے باوفا اصحاب کا چہلم

    روز عاشورا سنہ 61 ہجری کو مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کے پیارے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے اعزہ ؤ اصحاب کی مظلومانہ شہادت اور اس کے بعد خاندان رسول اکرم (صکی عورتوں اور بچوں کی اسیری اور کوفہ ؤ شام کے درباروں اور بازاروں میں تشہیر کے چالیس دن پورے ہوجانے کی یاد میں پورا عالم اسلام میں بیس صفر المظفر کو ہرسال امام مظلوم اور انکے باوفا اصحاب  کا چہلم یا چالیسواں منایا جاتا ہے۔
    راہ حق و صداقت میں پیش کی جانے والی بہتر قربانیوں کے چالیس دنوں بعد شہداء کے وارثین سید سجاد امام زين العابدین ، باقرالعلوم امام محمد باقر اور ثانی زہرا حضرت زینب علیا مقام علیہم الصلوۃ و السلام کی قیادت میں کربلا سے کوفہ اور کوفے سے شام تک اسیری کی سخت ترین منزلوں سے گزر کر ظالم و جابر سفاک و خونخوار کوفیوں اور شامیوں کے قلب و دماغ تسخیر کرکے آج ہی کے دن دوبارہ سرزمین کربلا پر وارد ہوئے ہیں اور تمام عزیزوں، دوستوں اور وارثوں نے مل کر شہدائے کربلا کا چہلم منایا ہے۔

    زیارت  اربعین کی اہمیت

    زیارت اربعین کی اہمیت سے متعلق بہت ساری  روایات   معصومین علیہم السلام سے نقل ہوئی ہے انہیں روایتوں میں سے ایک معروف روایت امام حسن العسکری علیہ السلام سے نقل ہوئی ہے ؛ "قال الإمام العسكري عليه السلام :"عَلاماتُ المؤمن خمس: صلاةُ إِحدى وخمسين، وزيارةُ الأربعين، والتخَتُّم في اليمين، وتعفير الجَبين، والجهر بـبِسْم اللهِ الرحمن الرحيم"

    امام حسن عسکری علیہ السلام نے اس حدیث میں  پانچ چیزوں کو مومن کی علامت قرار دیا ہے۔

     ۱۔انگوٹھی پہننا

    ۲۔اکیاون رکعت نماز پڑھنا کہ جو مستحب اور واجب نمازوں کا مجموعہ ہے ۔

    ۳۔نما ز اور سجدہ کی حالت میں پیشانی کا مٹی پر رکھنا۔

    ۴۔نماز میں بسم اللہ الرحمن الرّحیم کا اونچی آواز سے پڑھنا۔

    ۵۔زیارت اربعین۔

    چہلم سے مراد کیا ہے علماءنے اس موضوع پر کافی بحث کی ہے لیکن جس بات کا شیخ طوسی نے استخراج کیا ہے کہ زیارت اربعین سے مراد 20صفر کو امام حسین علیه السلام کی زیارت ہے کہ جو عاشورہ کے بعد چالیسواں دن ہے اس لئے اس بزرگوار نے اس روایت کو تہذیب کے زیارت کے باب میں اور اربعین کے اعمال میں ذکر کیا ہے اور اس دن کی مخصوص زیارت بھی نقل ہوئی ہے کہ مرحوم محدث بزرگ قمی نے مفاتیح الجنان میں ذکر کیا ہے ۔

    لیکن چالیس دن کے بعد ہی کیوں ؟کہنا چاہیے کہ عدد چالیس روایات میں حتیّ قرآن میں بھی اسکا خاص مقام ہے اور عدد چہل اسکی کچھ خصوصیات ہیں کہ جو دوسرے اعداد کے اندر نہیں ہیں ۔ مثال کے طور پر خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے۔"اذابلغ اشدّہ وبلغ اربعین سنة " (احقاف ۵۱) یعنی جس وقت وہ کمال کی حالت تک پہنچااور چالیس سال کا ہو گیا۔

    اسی طرح بعض انبیاءچالیس سال کی عمر میں مقام رسالت پر فائزہوے مثال کے طور پر حضرت علی علیہ السلام نے ایک آدمی کو جوا ب میں جب اس نے سوال کیا کہ عزیر کتنی سال کی عمر میں رسالت کے مقام پر فائز ہوئے۔ "بعثہ اللہ و لہ اربعون سنة"(بحارالانوار،ج۱ص۸۸ح۷)

    خدا کو یاد کرنا مخصوص اذکار کے ساتھ اور عدد چالیس کے ساتھ اسکی بہت زیادی سفارش کی گئی ہے ۔جس طرح کہ رات کو جاگنا اور نما ز کا پڑھنا لگا تار چالیس رات تک اور نماز وتر کی قنوت میں استغفار کرنا اس بات کا سبب بنتا ہے کہ خداوندمتعال انسان کو جملہ سحر میں استغفارکرنے والے

    لوگوں کے ساتھ شمار کرے اور خداوند نے قرآن میں انکو نیکی سے یاد کیا ہے ۔

    ایک روایت میں وارد ہوا ہے کہ پیامبر اکرم ﷺ  سے منقول ہے کہ :" من اخلص العبادة للہ اربعین صباحاًجرت ینابیع الحکمةمن قلبہ علیٰ لسانہ "(بحارالانوارج۳۵ص۶۲۳ح۰۲) ۔یعنی اگر کوئی شخص چالیس دن اپنی عبادت صرف اور صر ف خدا کیلئے انجام دے اور اسکا عمل خالص ہو تو خداوند حکمت کے چشمہ اسکے دل سے زبان پر جاری کر دیگا۔

    اسی طرح آداب دعا میں آیا ہے کہ ا گر آپ چاہتے ہیں کہ اپکی دعا قبول ہو جائے تو پہلے چالیس مومنوں کیلئے دعا کریں اور اسکے بعد خدا سے اپنی حاجت طلب کریں ۔"من قدّم اربعین من المومنین ثمّ دعااستجیب لہ" (بحار۔۔ج۶۸ص۲۱۲)

    روایات میں پڑوسیوں اور انکے حقوق کے بارے میں فرمایا ہے کہ پڑوسی چالیس گھر تک شامل ہوتا ہے یعنی جہاں وہ رہتا ہے اس سے ہر طرف سے چالیس گھر تک ۔

    امام علی علیه السلام نے ایک حدیث میں فرمایا:کہ" الجوار اربعون داراًمن اربعة جوانبھا" (بحار۔۔ج۴۸ص۳ح۳)      یعنی پڑوسی گھر کے ہر طرف سے چالیس گھر تک شامل ہو تا ہے ۔

    اسی طرح پیامبر اکرم ﷺ  سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے :کہ " انّ السماءولارض لتبکی علی المومن اذامات اربعین صباحاًو انّما تبکی علیٰ العالم اذا مات اربعین ھراً"(بحار۔۔ج۲۴ص۸۰۳ح۳۱)

    پیامبر اکرم ﷺ  نے فرمایا جس وقت ایک مومن دنیا سے رحلت کرتا ہے زمین اور آسمان چالیس دن تک اسکے لئے گریہ کرتے ہیں اور اگر کوئی مومن عالم اس دنیا سے رحلت کر جائے تو زمین اور آسمان اسکے فراق میں چالیس ماہ روتے رہتے ہیں ۔

    اللهم ارزقنا زیارة الحســـــــین علیه السلام