b 29 ذی قعدہ (1443ھ) شہادت امام محمد تقی علیه السلام کے موقع پر
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2025/2/1 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • اعیاد شعبانیہ (1446ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 5جمادی الاول(1446ھ)ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 10ربیع الثانی(1446ھ)وفات حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے موقع پر
  • 8ربیع الثانی(1446ھ)ولادت امام عسکری علیہ السلام کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    29 ذی قعدہ (1443ھ) شہادت امام محمد تقی علیه السلام کے موقع پر

    شہادت امام محمد تقی علیه السلام 


    امام محمد تقی علیہ السلام ، اپنے والد اگرامی مام رضا علیہ السلام  کی مبارک زندگی کے تقریبا آخری حصے میں، اس دنیا میں تشریف لائے اور اپنے وجود گرامی سے سلسلہ امامت کے منقطع ہونے کا گمان کرنے والوں کی باطل امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

    آپؑ  اخلاق واوصاف میں انسانیت کی اس بلندی پر تھے جس کی تکمیل رسول اور آل رسول ﷺ کا طرہ امتیاز تھی۔ ہر ایک سے جھک کر عاجزی سے ملنا، ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرنا، مساوات اور سادگی کو ہر حالت میں پیش نظر رکھنا، غربا کی پوشیدہ طور پر خبر لینا، دوستوں کے علاوہ دشمنوں تک سے اچھا سلوک کرتے رہنا، مہمانوں کی خاطر داری میں انہماک اور علمی اور مذہبی پیاسوں کے لئے فیصلہ کے چشموں کا جاری رکھنا آپ کی سیرت حیات مبارک کے نمایاں پہلو تھے۔

    امام محمدتقی  علیہ السلام  کی بچپن میں امامت

    امام محمد تقی علیہ السلام  تقریبا آٹھ سال کی عمر میں امامت کے منصب پر فائز ہوئے  آپ عمر کم ہونے کی وجہ سے امام رضا (ع) کے بعد آپ کی امامت میں اختلاف پیدا ہوگیا؛ بعض امام رضا کے بھائی عبد اللہ بن موسی کی طرف چلے گئے لیکن کچھ ہی مدت کے بعد انہیں احساس ہوگیا کہ ان میں امامت کی لیاقت نہیں ہے لہذا ان سے پلٹ آئے بعض امام رضا کے دوسرے بھائی احمد بن موسی کی طرف مائل ہوگئے اور بعض واقفیہ سے ملحق ہوگئے۔

     بہرحال امام رضا (ع) کے زیادہ تر اصحاب امام محمد تقی (ع) کی امامت کے معتقد رہے۔منابع نے اس اختلاف کا سبب امام کی کم عمری ذکر کیا ہے۔ نوبختی کے بقول اس اختلاف کی علت یہ تھی کہ وہ لوگ امام کے لئے بالغ ہونے کو ضروری سمجھتے تھے۔

     البتہ یہ مسئلہ امام رضا کی زندگی میں پیش آ چکا تھا۔ امام رضا نے اس کے جواب میں حضرت عیسی کو بچپن میں نبوت ملنے سے استناد کیا اور فرمایا: جب عیسی کو نبوت عطا ہوئی تو ان کی عمر میرے فرزند سے بھی کم تھی۔

    اسی طرح سے ان لوگوں کے جواب میں جو امام کے بچپن پر اعتراض ذکر کرتے تھے، قرآن کریم کی ان آیات سے جن میں حضرت یحیی کو بچپن میں نبوت ملنے اور اسی طرح سے حضرت عیسی کے گہوارے میں گفتگو کرنے سےاستناد کیا گیا ہے خود امام محمد تقی (ع) نے اپنے اوپر کئے جانے والے اعتراض کے جواب میں حضرت داود کے جانشین حضرت سلیمان کی طرف اشارہ کیا ہے جنہیں بچپن میں نبوت عطا ہوئی اور فرمایا: انہیں اس وقت نبوت عطا ہوئی جب وہ بچے تھے اور گوسفند چرایا کرتے تھے حضرت داود نے انہیں اپنا جانشین قرار دیا حالانکہ علمائے بنی اسرائیل اس بات سے انکار کرتے تھے۔

    امام تقی علیہ السلام   کی شہادت

    عباسی حکومت نے آپ کو دو بار بغداد احضار کیا  پہلا سفر مامون کے زمانہ میں زیادہ طولانی نہیں تھا دوسری بار 28 محرم سنہ 220 ھ میں معتصم کے طلب کرنے پر بغداد میں وارد ہوئے اور اسی سال ذی القعدہ  یا ذی الحجہ میں شہید ہوئے۔

    زیادہ تر منابع میں آپ کی شہادت کا دن آخر ذی القعدہ ذکر ہوا ہے البتہ بعض منابع امام کی شہادت کی تاریخ 5 ذی الحجہ یا 6 ذی الحجہ ذکر ہوئی ہے۔ آپ کے جسد کو مقبرہ قریش کاظمین میں آپ کے جد امام موسی کاظم  علیہ السلام  کے پہلو میں دفن کیا گیاشہادت کے وقت آپ کی عمر 25 برس نقل ہوئی ہے  اس اعتبار سے آپ شہادت کے وقت جوان ترین شیعہ امام تھے۔