آپ کی مختصر حالات زندگی
- آپ کانام اورسلسلہ نسب
- آپ کی ولادت
- تعلیم
- تدریس
- آپ کے اساتذہ کرام
- آپ کے شاگرد
- آپ کی تالیفات
- روایات کی اجازت
- آیة الله العظمى سيّد شهاب الدین مرعشي نجفي (قدس سره)
- آیة اللہ سیّد جزائري
- آیة الله العظمى سيّد عبد الله شيرازي
- آیة الله العظمى سيّد مهدي إخوان مرعشي (قدس سره) .
- آیة الله العظمى سيّد محمدرضا گلپايگاني (قدس سره)
- آیة الله العظمی سیّد مفتي شیعة (قدس سره)
- آیة الله العظمى سيّد محمدشاهرودي
- آیة الله سيّد محمودموسوي دهسرخي (قدس سره)
- آیة الله العظمى محمد علي عراقي ( أراكي) (قدس سره)
- آیة الله العظمى محمدفاضل لنكراني (قدس سره)
- آیة الله العظمى ناصرمکارم شيرازي
- آیة الله العظمى سيّد محمّد حسن لنگرودي (قدس سره)
- إجتهادکی اجازت
- مراجع عضام کی تائیدات
- والد عزیز، آیة الله سيّد علي علوي(قدس سره)
- آیة الله محمّد تقي ستودة (قدس سره)
- آیة الله العظمى محمّدفاضل لنكراني(قدس سره)
- آیة الله العظمى سيّد محمّد رضا گلپایگاني(قدس سره)
- آیة الله العظمى سيّد شهاب الدين مرعشي نجفي(قدس سره)
- آیة الله العظمى سید ابوالقاسم خوئي(قدس سره)
- آیة الله العظمى سید محمد مفتي شیعة(قدس سره)
- آیة الله العظمى شیخ ناصرمکارم شیرازي
- آیة الله العظمى شیخ محمد تقي بهجت(قدس سره)
- آیة الله شیخ حسین مظاهري
- آیة الله سیدمحمد حسن مرتضوي لنگرودي (قدس سره)
- استاد حسین علي محفوظ(قدس سره)
- آیة الله سید محمد بن مهدي حسینی شیرازي(قدس سره)
- آیة الله شیخ محمد بن علي رازي (قدس سره)
- آیة الله سیّدجزائري
- آیة الله العظمى سيّد عبد الله شيرازي(قدس سره)
- آیة الله العظمى سيّد مهدي اخوان مرعشي (قدس سره)
- آیة الله العظمى سيّد محمدشاہرودي
- آیة الله سيّد محمود موسوي دهسرخي (قدس سره)
- آیة الله العظمى محمد علي عراقي ( أراكي) (قدس سره)
- آپ کےخاندان
- شکریہ اورمعذرت
سماجی اورثقافتی خدمات
موسسہ اسلامی جہانی تبلیغ وارشاد
.بسم الله الرحمن الرحیم.
گذشته اور موجوده امتوں کی مختلف جنگوں میں ثقافتی جنگ دوسری تمام جنگوں
کیلئے محور کی مانند هے اسی لئے اسلام نے ثقافتی مسائل کو ایک خاص اهمیت دی هے
اورثقافتی تبدیلی و رشد فکری کے ذریعه امتوں میں تحول کو ممکن جنیٹا هے صدر اسلام
میں درست ثقافت هی نے اسلامی معاشره سازی میں بهت بڑا کردار ادا کیا هے اورختمی
مرتبت حضرت محمد صلی الله علیه وآله کا زمانه آپ کی برکت سےانسانی تاریخ کا درخشان
ترین زمانه تصور کیا جاتا هے لیکن جب سے مسلمانوں نے دین اور اسلامی ثقافت سے منه
موڑ لیئےدشمن ان پر غالب آیا اور ان کے مقدرات پر مسلط هوا اور ان کی ثروت کو هڑپ
کر لیا اور ان کے مقدسات کو لوٹ لیا اگر ائمه معصومین اور ان کے شاگرد نه هوتے تو
وه اسلام کو هی جڑ سے اکھاڑ لیتا ان بزرگوں نے مشقتوں ،سختیوں کو جھیل کر اور
زندانوں میں زندگیاں کاٹ کر قرآن ومعارف اسلام کی حفاظت فرمائی .
علماء اعلام اور حضرت امام
خمینی کی قیادت میں انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے بعد عوام اور انقلابی افراد
علماء سے نزدیک هوئے اور اسلامی غنی ثقافت پهلے سے زیاده پھلدار دکھانے لگا
.اسلامی معارف کے تشنگان اسلام سے نئی معلومات کے خواهان تھے اور یه رفع تشنگی
علماء کے فکری کوششوں کے بغیر ممکن نهیں تھا اس لیئے بهت سارے علماء کرام اس میدان
میں اتر آئےاور لوگوں کی فکری تربیت کیلئے ثقافتی مراکز اور دینی ادارے تاسیس
فرمائیں .
انهی میں سے حضرت آیت الله
سید عادل علوی دامت افاضاته هیں که انهوں نے حضرت صاحب الزمان حجت بن الحسن العسکری
علیه اسلام کی ولادت با سعادت کے دن15 شعبان المعظم 1410 ھ کوشهر مقدس قم میں
"عالمی اداره تبلیغ وارشاد" ((المؤسسه الأسلامیه العالمیه للتبلیغ و
الارشاد)) کی بنیاد رکھی. دینی طلباء اور مبلغین کی تربیت کرنا اور اعتقادی
وثقافتی کتابوں کو مختلف زبانوں میں چھپوا کر مختلف ممالک میں اسلامی معارف کی نشر
واشاعت کیلئے مفت تقسیم کرنا اس دینی مرکز کے اهم اهداف میں سے هیں.
موسسہ
کی ۲۲ سالہ کارکردگی :
۱: ۲۰۰مذہبی مفید کتابوں کی نشرواشاعت ۔.
۲:چارہزارخطوط
کےجوابات دینا اورمؤسسه سے رابطه رکھنےوالےاور موسسه سے کتابیں مانگنے والے دنیاکے
۴۵ ممالک کے هزاروں
افراد کو مختلف زبانوں کی ہزاروں کتابوں کابھیجنا .
3: سوالات اور جوابات کا
مرکز جو که 1398 ھ میں تاسیس هوا .
4: کاظمین اور بغداد میں
علماء اور خطباء کی جمعیت کا تاسیس .
5: شهر مقدس قم میں مسجد
علوی سے وابسته امام سجاد(ع) هسپتال کا قیام .
6- عربی زبان میں ماهنامه
"صوت الکاظمین " کا نشر کرنا جس کے 150 شمارے ابھی تک نشر هو چکے هیں
7: اردو زبان میں
"عشاق اهل بیت "نامی فصلنامه کا نشر کرنا جس کے ابھی تک 7 شمارےنشر
هوچکے هیں .
8: مجله الکوثر کا عربی
اور انگریزی زبانوں میں هر سال دو شمارے نشر کرنا که ابھی تک 25 شمارے منظر عام پر
آچکے هیں .
9: چار اسلامی پوسٹر کا
چھاپنا اور انکا کتابوں کے ساتھ پورے ملک کے مختلف افراد کو بھیجنا
.