حاج سید عادل علوی کی اسلامی معلومات کامرکزسایٹ کے جدید ترین مطالبhttp://www.alawy.net/7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پرشہادت: هشام ابن عبدالملك کے کہنے پر ابراہیم ابن ولید نے آپ کو زہر دی اور آپ 7 ذی الحجہ یا پھر ایک روایت کے مطابق ربیع الثانی سن 114 میں شھید ہو گئے۔ آپ کو اپنے بابا امام زین العابدین (علیہ السلام) اور امام حسن مجتبی (علیہ السلام) کے ساتھ دفن کردیا گیا جو قبرستان بقیع کے نام سے معروف ہے۔ http://www.alawy.net/urdu/news/17611/29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پرعباسی خلیفہ معتصم نے حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کو مدینہ سے بغداد بلوایا؛ امام علیہ السلام ۲۸ محرم الحرام سنہ ۲۲۰ کو بغداد پہنچے اور اسی سال ذیقعدہ کے مہینے اسی شہر میں شہید ہوگئے ، البتہ بعض ماخذ میں ہے کہ آپ ؑ نے پانچ یا چھ ذی الحج یا بعض میں آیا ہے کہ ذیعقدہ کی آخری تاریخ کو شہادت پائی۔http://www.alawy.net/urdu/news/17608/یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پرذی القعدہ کی پہلی تاریخ شیعوں کے ساتویں امام، رسولخدا (ص) کے معصوم جانشین اور ولی خدا حضرت امام موسی بن جعفر الکاظم (ع) کی بیٹی حضرت فاطمہ معصومہ (س) کی ولادت کی تاریخ ہے۔ حضرت فاطمہ معصومہ (س) 1/ ذی القعدہ سن 173 ق کو خاندان عصمت و طہارت اور اہلبیت نبوت (ع) میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئیں۔ آپ نسل نبوت اور شجر امامت کی ایک شاخ ہیں۔ آپ حضرت زہراء (س) کی پوتی ہیں۔ آپ طاہره، مطہره، عابده اور عالمہ تھیں۔http://www.alawy.net/urdu/news/17605/25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر ابوعبداللہ، جعفر بن محمد بن علی بن الحسن بن علی بن ابی طالب علیہ السلام معروف بہ صادق آل محمد شیعوں کے چھٹے امام ہیں، جو کہ اپنے والد امام محمد باقرعلیہ السلام کی شہادت کے بعد 7 ذی الحجہ سن 114 ھ ق کو آنحضرت کی وصیت کے مطابق امامت کے منصب پرفائز ہوئے۔http://www.alawy.net/urdu/news/17602/15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر مورخین کا اتفاق ہے کہ آپ کی ولادت باسعادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ ہجری یوم جمعہ بوقت طلوع فجرواقع ہوئی ہے یعنی آپ شب برات کے اختتام پر بوقت صبح صادق عالم ظہور وشہود میں تشریف لائے ہیں ۔ http://www.alawy.net/urdu/news/17599/اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر لی (ع)و فاطمہ (س) کے دل کا چین ، عالم اسلام کے نور عین حضرت امام حسین علیہ السلام کی آمد یثار و وفا کے پیکر ، علی(ع) کی تمنا ، ام البنین کی آس ، قمر بنی ہاشم حضرت ابوالفضل العباس (ع) کی یوم ولادت اور حسینی انقلاب کے پاسبان امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے عالم اسلام بالاخص شیعیان حیدر کرار کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔http://www.alawy.net/urdu/news/17596/25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پرآپ کا نام موسی اور ان کا لقب کاظم ہے ۔ ان امام کی والدہ گرامی ایک با فضیلت و کرامت بی بی ہیں کہ جن کا نام حمیدہ ہے، اور امام کے والد بزرگوار شیعوں کے چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام ہیں، امام موسی کاظم علیہ السلام ابواء کے مقام، کہ جو مدینہ کے قریب ایک گاؤں ہے، پر اس دنیا میں تشریف لائے اور سن 183 ہجری قمری میں شہید ہو گئے۔http://www.alawy.net/urdu/news/17593/13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پرحضرت علی علیہ السّلام (599 – 661) رجب کی تیرہ تاریخ کو شہر مکہ میں خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام ابوطالب علیہ السّلام اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد السلام اللہ علیہا ہے۔ آپ کی پیدائش خانہ کعبہ کے اندر 13 رجب بروز جمعہ 30 عام الفیل کو ہوئی۔http://www.alawy.net/urdu/news/17589/20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پرحضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت مکہ میں بروز جمعہ 20 جمادی الثانی بعثت کے پانچویں سال ہوئی "آپ کی ولادت کے وقت رسول خدا (ص) نے جناب خدیجہ سے فرمایا : جبرائیل نے مجھے بشارت دی ہے کہ ہمارا یہ پیدا ہونے والا فرزند لڑکی ہے ، اور تمام آئمہ معصومین(ع) اسی کی نسل سے ہوں گے"http://www.alawy.net/urdu/news/17586/13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پرحضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل حزام بن خالد یا حرام بن خالد قبیلہ بنی کلاب سے ان کا تعلق تھا۔ آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت سہیل بن عامر بن مالک تھیں۔ مورخین کے مطابق بنی‌ کلاب شجاعت و بہادری اور اخلاقی فضائل میں مشہور تھے اور یہی خصوصیات حضرت علیؑ کے ساتھ آپ کی شادی میں موثر ثابت ہوئے۔ حضرت ام البنین کی تاریخ ولادت اور تاریخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں۔ لیکن بعض مورخین نے مختلف تاریخی شواہد کی بنا پر آپ کی تاریخ ولادت کو 5 سے 9ھ کے درمیان قرار دیئے ہیں۔ http://www.alawy.net/urdu/news/17583/