سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2024/6/30 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • 18ذی الحجہ(1445ھ)عید غدیر خم تاج پوشی امام علی ؑ کے موقع پر
  • 7ذی الحجہ(1445ھ)شہادت امام محمد باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 29ذیقعدہ(1445ھ)شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم ذیقعدہ(1445ھ)ولادت حضرت معصومہ(س)کےموقع پر
  • 25شوال(1445ھ)شہادت امام جعفر صادق (ع) کے موقع پر
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1444ھ) عید غدیرخم روز اکمال دین اوراتمام نعمت
  • 15ذی الحجہ(1444ھ)ولادت امام علی النقی علیہ السلام کےموقع پر
  • 7ذی الحجہ(1444ھ)شہادت امام باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 15شعبان المعظم(1444ھ)ولادت امام مہدی (عج) کےموقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    25محرم الحرام(1441ھ)شہادت امام زین العابدین علیہ السلام کےموقع پر

     شہادتامام زین العابدین علیہ السلام 

    قال امام زین العابدین علیه السلام : وَ أَمّا حَقّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنّهُ مِنْكَ وَمُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدّنْيَا بِخَيْرِهِ وَشَرّهِ وَأَنّكَ مَسْئُولٌ عَمّا وُلّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَالدّلَالَةِ عَلَى رَبّهِ وَالْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَفِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَمُعَاقَبٌ".
    ترجمہ: اور تم پر تمہاری اولاد کہ حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ وہ تم سے ہے اور اس دنیا کی نیکی اور بدی میں میں تم سے پیوستہ ہے۔ اور تم خدا کے حکم کے مطابق، اس پر اپنی ولایت کے پیش نظر، اس کی عمدہ پرورش کرنے، نیک آداب سکھانے اور خدائے عزوجل کی طرف راہنمائی کرنے اور خدا کی فرمانبرداری میں اس کی مدد کرنے میں اپنے حوالے سے بھی اور اس کے حوالے سے بھی، جوابدہ ہو؛ اور اس ذمہ داری کے عوض جزا اور سزا پاؤگے۔(من لا یحضرہ الفقیہ، جلد 2 صفحہ 621 )

    امام زین العابدین اور فقراء مدینہ کی کفالت

     علامہ ابن طلحہ شافعی لکھتے ہیں کہ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام فقراء مدینہ کے سو گھروں کی کفالت فرماتے تھے اورسارا سامان ان کے گھر پہنچایا کرتے تھے جنہیں آپ بہ بھی معلوم نہ ہونے دیتے تھے کہ یہ سامان خوردونوش رات کوکون دے جاتا ہے آپ کا اصول یہ تھا کہ بوریاں پشت پرلاد کر گھروں میں روٹی اور آٹا وغیرہ پہنچاتے تھے اور یہ سلسلہ تابحیات جاری رہا، بعض معززین کا کہنا ہے کہ ہم نے اہل مدینہ کویہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ امام زین العابدین کی زندگی تک ہم خفیہ غذائی رسد سے محروم نہیں ہوئے۔

    امام زین العابدین علیہ السلام  اور شاگردوں کي تربيت

    قرآن و اہل بيت (عليہم السلام) کے اہداف کو آگے بڑھانے کا اہم ترين شيوہ باصلاحيت انسانوں کي تربيت اور انہيں قرآن اور اہل بيت  علیہ السلام کے مخالفين کے خلاف علمي و تعليمي اور عقيدتي جدوجہد کے لئے تيار کرنے کا اہتمام کرنے سے عبارت تھا

    شيخ طوسي (رح) نے اپني کتاب "الرجال" ميں امام سجاد  علیہ السلام کے 170 شاگردوں کے نام ذکر کئے ہيں جن ميں سے بعض شاگردوں کے نام يہ ہيں: سعيد بن مسيب، ابوحمزہ ثمالي (ثابت بن دينار)، سعيد بن جبير، ابو خالد کابلي، شہر واسط ميں حجاج بن يوسف کے ہاتھوں شہيد ہونے والے يحيي بن ام طويل،  ابوفراس کي کنيت ہے مشہور شاعر فرزدق، طاوس يماني، حماد بن حبيب عطار کوفي، زرارہ بن اعين شيباني، حبابہ والبيہ، جابر بن عبداللہ انصاري، محمد بن جبير مطعم، فرات بن احنف، سعيد بن جبہان کناني، مولي ام ہاني، قاسم بن عوف، اسمعيل بن عبداللہ بن جعفرو غيرہ-

    يہ لوگ اموي گھٹن کے زمانے ميں امام (عليہ السلام) سے فيض حاصل کرتے رہے ہيں يہ وہ زمانہ تھا جس کي توصيف کرتے ہوئے امام سجاد  علیہ السلام نے فرمايا: "مکہ اور مدينہ ميں ہمارے حقيقي دوستوں کي تعداد 20 سے زيادہ نہيں ہے۔

    آپ  علیہ السلام روزمرہ کي گفتگو ميں بھي تبليغ اسلام اور اہل بيت  علیہ السلام کي حالت واضح کيا کرتے تھے؛ مثلاً کسي نے آپ  علیہ السلام سے پوچھا: يا بن رسول اللہ ﷺ! کيا حال ہے آپ کا-

    امام  علیہ السلام نے فرمايا: تمام اہل اسلام پيغمبر خدا ﷺ کي برکت سے امن و سکون سے بہرہ مند ہوئے ليکن ہم آنحضرت ﷺ سے انتساب کي وجہ سے خوف و ہراس کي حالت ميں جي رہے ہيں!

    امام سجاد  علیہ السلام کے زمانے ميں چھ حکمرانوں نے اقتدار سنبھالا يزيد بن معاويہ، معاويہ بن يزيد، عبداللہ بن زبير، مروان بن حکم، عبدالملک بن مروان اور وليد بن عبدالملک- امام  علیہ السلام وليد کے زمانے ميں اس کے بھائي ہشام بن عبدالملک کے ہاتھوں مسموم ہو کر جام شہادت نوش کرگئے-

    امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت

             آپ اگرچہ گوشہ نشینی کی زندگی بسرفرما رہے تھے لیکن آپ کے روحانی اقتدارکی وجہ سے بادشاہ وقت ولید بن عبدالملک نے آپ کو زہر دیدیا، اور آپ بتاریخ ۲۵/ محرم الحرام ۹۵ ھ مطابق ۷۱۴ کو درجہ شہادت پرفائز ہو گئے۔

     امام محمد باقرعلیہ السلام نے نمازجنازہ پڑھائی اورآپ مدینہ کے جنت البقیع میں دفن کردئیے گئے علامہ شبلنجی، علامہ ابن حجر، علامہ ابن صباغ مالکی، علامہ سبط ابن جوزی تحریرفرماتے ہیں کہ وان الذی سمه الولیدبن عبدالملک جس نے آپ کو زہر دے کر شہید کیا،وہ ولید بن عبدالملک خلیفہ وقت ہے ۔