سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2024/5/8 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
موضوعات کی ترتیب آخری سوالات کوئی بھی سوال زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

آخری سوالات

کوئی بھی سوال

زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

قرآن کریم کےانزال اور تنزیل میں کیا فرق هے؟

سوال:هم ستائیس 27 رجب کو عید مبعث کا جشن مناتے هیں اور طبیعی طور پر قرآن اسی دن نازل هوا هے لیکن جب هم قرآن کی طرف رجوع کرتے هیں تو یه پڑھتے هیں )إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ)(القدر 1) شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ) (البقرة185) آیت کریمه کا ظاهر یه هے که سارا قرآن رمضان المبارک کے مهینه میں نازل هوا هے اور همیں معلوم هے که22 یا 23 سال کے عرصه میں هر واقعه اور حادثه کے ساتھ آیات نازل هوتی تھیں تو ان دونوں کا جمع کیسے ممکن هے ؟ یهاں ایک اور مشکل بھی هے وه یه که قرآن کا رمضان المبارک میں نازل هونا مبعث شریف کے ساتھ منافات رکھتا هے کیونکه قرآن کریم کا پهلا سوره 27 رجب کو یعنی رمضان المبارک سے ایک مهینه پهلے نازل هو چکا هے تو کیسے هم ان دونوں کو جمع کرتے هیں ؟اور انزلناه اور تنزیل میں کیا فرق هے ؟
جواب:انزال باب افعال سے هے جو که پورا نازل هونے پر دلالت کرتا هے اور تنزیل  تصریف کی طرح باب تفعیل سے هے  جو که جز اور حصه کے نازل هونے پر دلالت کرتا هےاور قران کریم  هر کسی مناسبت اور حادثه کے موقع پر تدریجا 23 سال کے عرصه میں نازل هوا هے جسطرح پورا قرآن رمضان کے مهینه میں شب قدر کو نازل هوا تھا تو جس آیت میں تنزیل آیا هے نزول تدریجی پر دلالت کرتی هے اور جس آیت میں لفظ انزال استعمال هوا هے  پور ے قرآن کے نازل هونے پر دلالت کرتی  هے اور نبی اکرم   (صلى الله عليه و آله  وسلم) کی زندگی کے آخری سال میں قرآن دو بار نازل هوا تو آپ نے اپنی رحلت کی خبر دی  تو نزول کلی اور نزول جزئی میں کوئی منافات نهیں هے .
تاریخ: [2013/4/7]     دوبارہ دیکھیں: [3629]

سوال بھیجیں