سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2024/2/24 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں
  • 15 شعبان(1445ھ)منجی عالم حضرت بقیہ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر
  • اعیاد شعبانیہ (1445ھ)تین انوار ھدایت کی ولادت باسعادت کے موقع پر
  • 25رجب (1445ھ)حضرت امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر
  • 13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر
  • 20جمادی الثانی(1445ھ)حضرت فاطمہ زہرا کی ولادت کے موقع پر
  • 13جمادی الثانی(1445ھ) حضرت ام البنین کی وفات کے موقع پر
  • 17ربیع الاول(1445ھ)میلاد باسعادت صادقین( ع) کے موقع پر
  • رحلت رسولخدا، شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑاور امام رضا ؑکے موقع پر
  • 20صفر (1445ہجری) چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر
  • 10محرم (1445ھ)امام حسین( ع)اور آپکے با وفا اصحاب کی شہادت
  • مرحوم آیت اللہ سید عادل علوی (قدس سرہ) کی دوسری برسی کے موقع پر
  • 18ذی الحجہ(1444ھ) عید غدیرخم روز اکمال دین اوراتمام نعمت
  • 15ذی الحجہ(1444ھ)ولادت امام علی النقی علیہ السلام کےموقع پر
  • 7ذی الحجہ(1444ھ)شہادت امام باقر علیہ السلام کےموقع پر
  • 15شعبان المعظم(1444ھ)ولادت امام مہدی (عج) کےموقع پر
  • 10 رجب (1444ھ)ولادت باسعادت امام محمدتقی علیہ السلام کےموقع پر
  • یکم رجب (1444ھ)ولادت امام محمدباقرعلیہ السلام کےموقع پر
  • ولادت باسعادت حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
  • رحلت حضرت محمداور امام حسن ؑ وامام رضا ؑکی شہادت کے موقع پر
  • 25محرم(1444ہجری)شہادت امام سجاد علیہ السلام کے موقع پر
  • آخری خبریں

    اتفاقی خبریں

    زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

    ۲۱ رمضان (۱۴۳۵ہجری)حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کا دن

    ۲۱ رمضان (۱۴۳۵ہجری)حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کا دن

    سرپے حیدرکی لگی سجدے میں ایسی ضربت         عرش اورفرش پے لرزہ تھاپریشاں قدرت

    کیوں نہ ٹوٹے تیرے وہ ہاتھ علی کے قاتل         ابن ملجم تیری نسلوں پہ خداکی لعنت

    رمضان کے بابرکت ایام بڑی تیزی کے ساتھ گزر رہے ہیں ، یہ رمضان المبارک کا تیسرا اور آخری عشرہ ہے، شب قدر اسی عشرے میں ہے۔

     کتنے خوش بخت ہیں وہ لوگ جنکو اس رمضان کی فیوض و برکات سے دامن و دل بھرنے کا موقع ملا اور نہ جانے اگلے برس ہم میں سے کتنے ہوں جن کی قسمت میں اگلا رمضان ہو گا. کیوں نہ پھر اس مبارک مہینے کے آخری دنوں اور آخری لمحات کو ضائع نہ کریں اور اپنے خالق و مالک سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں اور اپنی اور اپنے چاہنے اور نہ چاہنے والوں کی مغفرت کی بھیک مانگیں۔

    آئیے ہاتھ اٹھا کر،آنکھوں میں آنسو بھر اور دل کو نرم کر کے التجا کریں اپنے پاک پروردگار سے

    اے اللہ ہم تیرے سامنے نادم اور شرمسار کھڑے ہیں.سر جھکائے ہوئے،ہمیں اللہ جی تیری رحمت کی وسعت کا مکمل اندازہ نہیں لیکن اپنے گناہوں کی شدت آگاہیں.اے پاک پروردگار ہم عاصیوں پر رحم کر،ہمارے صغیرہ کبیرہ گناہ معاف کر،ہم خطا کار ہیں ہماری خطائیں معاف کر دے.اے اللہ تو بس رحیم ہی رحیم ہے،کریم ہی کریم ہے،عفو ہی عفو ہے. اللہ جی مسلمان دنیا بھر میں زوال پزیر ہیں ان کی خطائیں معاف کر دے اور اسلام کو باوقار بنا دے.

    اے رب العالمین ہمارے گناہ صرف تیری رحیم ذات ہی معاف کر سکتی ہے. ہمیں دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھنا .ہمیں محشر میں نبی کے امتی ہونے پر شرمندہ نہ ہونا پڑے. یا رب مسلم ملکوں کے حاکموں کے دلوں میں اپنے عوام کے لیئے رحم ڈال د ے. اے اللہ اپنے بندوں پر رحم کر. پاکستان میں جہاں بڑی تعداد میں عوام دہشت گردی کی نظرہو رہے ہیں ان پر رحم کر.

    اے پاک پروردگار ہماری عبادات جیسی بھی ہیں انکو قبول کر لے.
    اے اللہ جی ہمیں اپنے حبیب،انکی آل اور انکے محبوں کے صدقے میں معاف کر دے.

    یہ آخری دن دوزخ سے نجات کے ہیں جن میں نجات مانگنے والوں کو آتشِ دوزخ سے نجات ملتی ہےلیکن 19 سے 21 رمضان کی ایک اہمیت یہ بھی ہے کہ یہ تین دن مولائے کائنات علی ابن ابی طالب کی شہادت سے موسوم ہیں۔

    حضرت علی علیہ السلام رسول اکرم (ص) کے بعد پہلی شخصیت ہیں جن کو تاریخ اسلام تقویٰ ، ایمان ،اخلاق ، شجاعت ،علم اور انصاف کے مظہر کی حیثیت سے یاد کرتی ہے ۔

    حضرت علی علیہ السلام نے رسول اکرم (ص) کی آغوش میں تربیت پائي اور معارف الٰہی کے اعلیٰ ترین مدارج طے کئے ۔ آپ پہلے شخص ہیں کہ جنہوں نے رسول اکرم (ص) کی دعوت اسلام پر لبیک کہی ۔

    حضرت علی علیہ السلام ہر مرحلے ہیں رسول اکرم (ص) کے سچے وفادار اور یارو مددگار رہے اور آپ (ص) کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا ۔یہاں تک کہ رسول اکرم (ص) کی جان اور دین اسلام کی حفاظت کی خاطر بارہا اپنی جان کو خطرے میں ڈالا ۔

    حضرت علی علیہ السلام باطل کے خلاف حق کی جنگ میں ہمیشہ مرد میدان رہے ۔اسی کے ساتھ آپ بہت مہربان اور نرم دل بھی تھے اور کسی یتیم کی آنکھ میں آنسو دیکھ کر بہت زيادہ متاثر اور غمگین ہوجایا کرتے تھے

    ماہ رمضان 40ہجری کو صبح کے وقت خدا کے گھر یعنی مسجد میں
    سال کے سب سے بہترین مہینہ “رمضان
    رمضان کہ بہترین دن “جمعہ
    جمعہ کابہترین وقت “فجر
    فجرکا بہترین عمل “نماز
    نماز کی بہترین حالت “سجدہ
    یوں حضرت علی علیہ سلام کو سجدہ کی حالت میں ایک معلون نے زہر آلودہ تلوار سے انکے سر اقدس پر پشت سے وار کیا ۔

    اس طرح بہترین پیشوا ، عادل امام ، حق طلب خلیفہ ، یتیم نواز اور ہمدرد حاکم ، کاملترین انسان ، خدا کا ولی ، رسول خدا محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کا جانشین، کو روی زمین پر سب سے شقی انسان نے قتل کرڈالا اور وہ لقاء اللہ کو جاملے ، الہی پیغمبروں اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ ہمنشین ہوئے اور امت کو اپنے وجود بابرکت سے محروم کر گۓ ۔
    آپ کے رحم وکرم اور مساوات پسندی کی انتہا یہ تھی کہ جب آپ کے قاتل کو گرفتار کرکے آپ کے سامنے لائے اور آپ نے دیکھا کہ اس کاچہرہ زرد ہے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہیں تو آپ کو اس پر بھی رحم آگیا اور اپنے دونوں فرزندوں امام حسن علیہ السّلام وامام حسین علیہ السّلام کو ہدایت فرمائی کہ یہ تمھارا قیدی ہے اس کے ساتھ کوئی سختی نہ کرنا جو کچھ خود کھانا وہ اسے کھلانا.
    اگر میں اچھا ہوگیا تو مجھے اختیار ہے میں چاہوں گا تو سزا دوں گا اور چاہوں گا تو معاف کردوں گا اور اگر میں دنیا میں نہ رہا اور تم نے اس سے انتقام لینا چاہا تو اسے ایک ہی ضربت لگانا , کیونکہ اس نے مجھے ایک ہی ضربت لگائی ہے اور ہر گز اس کے ہاتھ ، پاوں وغیرہ قطع نہ کیے جائیں,اس لیے کہ یہ تعلیم اسلام کے خلاف ہے , دو روز تک علی علیہ السّلام بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے اخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور21رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت واقع ہوئی. امام حسن علیہ السّلام وامام حسین علیہ السّلام نے تجہیزو تکفین کی اور نجف کی سرزمین میں انسانیت کے عظیم تاجدار کو ہمیشہ کے لیے سپرد خاک کردیا۔