سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2024/6/30 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
موضوعات کی ترتیب آخری سوالات کوئی بھی سوال زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

آخری سوالات

کوئی بھی سوال

زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

مدرسہ کے طلباء کا مذاق اڑانے والوں کیلئے کیا جواب دیا جائے؟

سوال: اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ بعض لوگ دینی علما ء کی قدرکرتے ہیں لیکن طلاب کا احترام نہیں کرتے یعنی مثال کے طور پر ، وہ علماء کو تو چاہتے ہیں مگر دینی طلباء کوپسند نہیں کرتے ، بلکہ ان کا مذاق اڑاتے ہیں اور انہیں حقیر سمجھتے ہیں، ہم ان کیلئے کیا جواب دیں گے؟

جواب: اہل علم کا مذاق اڑانا کوئی نئی بات نہیں ہے، کیونکہ علمائے کرام اور طلباء انبیاء کے وارث ہیں ، اور انبیاء علیہم السلام کا مذاق اڑایا گیا، ان کو گالی گلوچ دیا گیا ، انہیں مارا پیٹا گیا  اور انہیں قتل کر ڈالا ، اور انھیں برا ثابت کرکے  معاشرےمیں پھیلانے کی کوشش کی چونکہ یہ مجاہدین کا راستہ ہے ، اوریہ خدا کی راہ میں ہمیشہ گامزن ہے یہ صراط مستقیم ہے اس سیدھے راستے پر یہ سارے طنز ، توہین ، اور جذبات  کو مجروح کرنا اس سے اہل علم  کا مقام  و مرتبہ بلند ہوگا ، دنیا اور آخرت  دونوں میں  خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو  اللہ کے خاطر علم حاصل کرتا ہےاللہ ہی کے خاطراس پر عمل کرتا ہے اور خدا کی خوشنودی کے لیے دوسروں کو سیکھاتا ہےبتحقیق آسمان ملکوت میں انہیں عظیم کہا گیا ہے۔

جیسا کہ  امام  جعفرصادق علیہ السلام سے منقول ایک معتبر روایت میں آیا ہے:کہ"مَنْ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَ عَمِلَ بِهِ وَ عَلَّمَ لِلَّهِ، دُعِیَ‌ فِی‌ مَلَکُوتِ‌ السَّمَاوَاتِ‌ عَظِیماً" جو شخص علم حاصل کرے اس پر عمل کرےا ور خدا کی خوشنودی کی خاطر لوگوں کو اس کی تعلیم دے اسے  آسمانوں کے ملکوت میں عظیم پکارا جاتا ہے۔والله المستعان.

تاریخ: [2021/5/19]     دوبارہ دیکھیں: [546]

سوال بھیجیں