b اس شخص کے روزے کا کیا حکم ہےجوجہالت میں استمنا یا اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ باندھے؟
سوال جلد ی ارسال کریں
اپ ڈیٹ کریں: 2024/11/12 زندگی نامہ کتابیں مقالات تصویریں دروس تقریر سوالات خبریں ہم سے رابطہ
زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
موضوعات کی ترتیب آخری سوالات کوئی بھی سوال زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

آخری سوالات

کوئی بھی سوال

زیادہ دیکھیں جانے والی سوالات

اس شخص کے روزے کا کیا حکم ہےجوجہالت میں استمنا یا اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ باندھے؟

سوال: اس شخص کے روزے کا کیا حکم ہے جومسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ماہ مبارک رمضان میں استمنا یا جماع کریں ،یا اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ باندھے،اسی طرح اذان صبح تک جنابت کی حالت  پر باقی رہےاور جان بوجھ کر قے کریں،کسی سیّال چیز سےحقنہ (انیما) کریں یا گرد وغبار کو حلق تک پہنچائے۔
کیا اس مسٔلہ میں جاہل قاصر اور مقصر کے لئے ایک ہی حکم ہے یا اختلاف پایا جاتا ہے؟ اللہ آپ کو جزائے خیر دیں۔
 جواب: یہ مسئلہ جاہل کے اعتبار  سے  اختلافی ہے بعض مجتہدین نےمطلقا جاہل کو عام لوگوں کی طرح قرار دیا ہے اور حدیث رفع (رفع عن امتی ما نسو ا) میں جاہل بھی شامل ہے پس اس کا مواخذہ نہیں ہوگا۔
اور بعض مجتہدین کا قول یہ ہے کہ جاہل قاصر   عام لوگوں کی طرح ہے لیکن جاہل مقصر جو کہ اس زمانے میں اکثر لوگ مقصرین میں سے ہیں  لہذا جاہل ،عالم اور معتمد(جو جان بوجھ کرکسی فعل  کو انجام دیتا ہے) کے حکم میں ہے  پس ایسےشخص پرقضا واجب ہے  اور بعض موارد میں کفارہ بھی دینا  چاہیے۔  لہذا   آپ  جس مجتہد کے مقلد ہیں اس کی طرف رجو ع کریں،و اللہ المستعان۔
تاریخ: [2020/4/16]     دوبارہ دیکھیں: [825]

سوال بھیجیں